ایوان میں مالداروں کا داخلہ جمہوریت کیلئے مضر: کاگوڈ تمپا
بنگلورو۔13؍جون(ایس او نیوز/عبدالحلیم منصور) اسمبلی اسپیکر کاگوڈ تمپا نے واضح کیا کہ کراس ووٹنگ سے متعلق وہ کسی طرح کی کارروائی کرنے کا قانونی اختیار نہیں رکھتے۔ اخباری نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایاکہ کونسل اور راجیہ سبھا انتخابات ایوان کے باہر کا معاملہ ہے ، جس کے سبب اس خصوص میں کارروائی کا اختیار مرکزی الیکشن کمیشن کو حاصل ہے۔ اگر سیاسی جماعت کے ذریعہ اس خصوص میں انہیں شکایت پیش کی جائے تو وہ افسران کے توسط سے اسے الیکشن کمیشن کو روانہ کرسکتے ہیں۔ یا پھر پارٹی کے ذریعہ راست طور پر الیکشن کمیشن سے بھی شکایت کی جاسکتی ہے۔انہوں نے بتایاکہ اب تک کسی بھی پارٹی کے ذریعہ انہیں کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی ہے۔اگر جے ڈی ایس سے متعطل ہونے والے آٹھ اراکین اسمبلی درخواست کریں تو ایوان میں ان کیلئے علیحدہ نشستیں منظور کی جائیں گی۔موجودہ سیاسی نظام پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسپیکر نے بتایاکہ کونسل اور راجیہ سبھا انتخابات کے دوران پیش آئے واقعات سے انہیں کافی دکھ ہوا ہے۔منتخب نمائندے ہی اگر گمراہی اختیار کریں تو ان کو کون سدھار سکتا ہے۔ اس طرح کے حالات جمہوری نظام کیلئے مضر ثابت ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ جب پیسہ بولتا ہے تو تب جمہوریت کو نقصان پہنچتا ہے، انہوں نے رئیل ایسٹیٹ تاجروں کو راجیہ سبھا اور کونسل کیلئے منتخب نہ کرنے کی وکالت کرتے ہوئے بتایاکہ ان لوگوں کو جہاں رہنا ہے وہیں رکھنا درست ہے۔ ایسے لوگوں کو ایوان میں داخلہ دیا جائے تو پورا نظام درہم برہم ہوجائے گا۔ ایسے میں سیاسی جماعتوں کو اپنا نظریہ تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ دونوں ایوانوں کیلئے پارٹی کے وفادار کارکنوں کی نشاندہی کرتے ہوئے ان کا انتخاب کیا جائے تو اس میں ریاست اور معاشرہ کی بھلائی ہے۔ اس کے بجائے مالداروں کا انتخاب کیا جائے تو اسی طرح کے حالات رونما ہوں گے۔ انہوں نے وز یراعلیٰ سدرامیا کو حکومت کے تین سال مکمل ہونے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے مشورہ دیا کہ آئندہ وہ عوام کے قریب جائیں اور ان کے مسائل حل کرنے کی کوشش کریں۔ بقیہ دو سالوں میں وہ اپنے قدم عوام کی طرف بڑھانے کی کوشش کریں۔